اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں فلسطینی اتھارٹی کو درپیش معاشی اور مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی اختیار کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور تمام فریقوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس نازک صورتحال کو حل کرنے کیلئے مربوط اور مربوط انداز میں جواب دیں۔
چینی خبررساں ادارے کے مطابق مشرق وسطیٰ امن عمل کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں موجودہ سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی چیلنجزکے بحران مسلسل جاری رہنے کاخدشہ ہے ۔رپورٹ میں 2021ء میں اے ایچ ایل سی کے آخری اجلاس کے بعد اسرائیلی اور فلسطینی معیشتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی سرگرمی اور انضمام کے ذریعے کچھ بہتری کو نوٹ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے سے اسرائیل میں داخل ہونے والے فلسطینی کارکنوں کی تعداد 153,000 ہو گئی ہے اس کے ساتھ ہی غزہ کی پٹی کے باشندوں کو اسرائیل میں کام کرنے یا تجارت کرنے کے لیے تقریباً 12,000 داخلے کے اجازت نامے جاری کیے گئے ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے فلسطینیوں کی روزی روٹی میں بہتری آئے گی اور قلیل مدت میں کشیدگی میں کمی آئے گی۔
مزید خبریں پڑھنے کے لیے آگے خبرنامہ پر کلک کریں خبرنامہ
No comments:
Post a Comment