منحرف ارکان اسمبلی کی رکنیت کا کیس، الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ اونچا بول کر تاریخ نہیں لی جاسکتی، الیکشن کمیشن نے 13 مئی کو دلائل دینے کا حکم دے دیا۔ رکن قومی اسمبلی نورعالم خان کے وکیل نے ریفرنس کو بے بنیاد قرار دیا، پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ منحرف اراکین کو شوکازدے کر جواب کا بھرپور موقع دیا گیا۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی کے منحرف اراکین پنجاب اسمبلی کیخلاف ریفرنس پر سماعت کی، دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ منحرف اراکین نے ثابت کرنا ہے کہ انہوں نے ووٹ نہیں دیا۔ ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب میں قانونی وآئینی بحران چل رہا ہے، الیکشن کمیشن ووٹ ڈالنے والے 25 اراکین صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کرنے کا فیصلہ سنائے۔
الیکشن کمیشن نے منحرف ارکان کی رکنیت معطل کرنے کی پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 13 مئی کو دلائل دینے کا حکم دیدیا۔ پی ٹی آئی کے منحرف اراکین قومی اسمبلی کیخلاف ریفرنس پر سماعت کے دوران نورعالم خان کے وکیل نے استدعا کی کہ پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ کیا جائے۔
ریفرنس میں کہا گیا کہ منحرف ارکان نے اپوزیشن جماعتوں میں شمولیت اختیار کرلی لیکن کسی جماعت کا نام نہیں بتایا گیا، یہ ریفرنسز بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں، پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ منحرف ارکان کو شوکاز دیکر جوابدہی کا موقعہ دیا گیا۔ جس منحرف اراکین کے وکیل نے اعتراض اٹھایا۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہمارے پاس وقت محدود ہے، پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ دینگے۔ پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی منحرف کیس کی آئندہ سماعت کل ہوگی۔
No comments:
Post a Comment